خدا سے مانگی ہیں رو رو کے عظمتیں تیری
مرے وطن مجھے مطلوب رفعتیں تیری
ہے میرے درد کا درماں تری ہی یادوں میں
بسی ہوئی ہیں مرے دل میں چاہتیں تیری
میں کیوں نہ تجھ کو دل و جان سے عزیز کہوں
مرے تو شاملِ ایماں ہیں الفتیں تیری
وہ مست صبحیں معطر وہ شام شام تری
مشامِ جاں میں بسی ہیں وہ نکہتیں تیری
خدا نے تجھ کو نوازا ہے یوں تو ہر شئے سے
نہ راس آ سکیں تجھ کو قیادتیں تیری
کڑا ہے وقت مرے ہم وطن ذرا ہشیار
نہ رائیگاں ہوں کہیں سب ریاضتیں تیری
خدا کی حفظ و اماں میں ہے یہ چمن اے عدو
عبث ہیں سارے فریب و شرارتیں تیری
دعا ہے ناز کی اے میرے سر بکف غازی
بلائیں لیں یونہی پیہم شجاعتیں تیری

0
47