ہسنے نہیں دیتیں مجھے رونے نہیں دیتیں
کیسی ہیں یہ سکھیاں کچھ ہونے نہیں دیتیں
جاگتی رہتی ہیں افری یہ آنکھیں میری
پاگل ہیں کوئی خواب پرونے نہیں دیتیں
تپتے ہوۓ صحرا میں یہ ابلے پیروں کے
تلوؤں میں منزلیں کانٹے چھبونے نہیں دیتیں
دیتا ہو شاید دستک در پر افری
قدموں کی آوازیں مجھے سونے نہیں دیتی

1
82

0