حقیقت ہے گلا شکوہ محبت میں نہیں اچھا
مرے ہمدم دغا کا ذ کر الفت میں نہیں اچھا
ادب ہےکہ ہوجب تکرار آپس میں تو چپ رہنا
محبت کو غلط کہنا محبت میں نہیں اچھا
سبھی رنج و ألم سہنا شر اب غم بھی پی لینا
سنوآہ و بکا کچھ بھی رفا قت میں نہیں اچھا
اگر کشتی محبت کی بھنورمیں ڈو ب جائے تو
خو دی کو پا رسا کہناشِرا کت میں نہیں اچھا
خموشی بھی جدائی کا طریقہ ہے اگر سمجھو
مقدمہ دل کا ہو تو عدل شدت میں نہیں اچھا
دلاسادل کو دیدینا لبوں سےاُف بھی مت کرنا
گر یباں چا ک کر لینا محبت میں نہیں اچھا
ابھرتے درد کو سینے میں ہی تم دفن کرلینا
دکھاوا زخمِ فرقت کا محبت میں نہیں اچھا
جلا کر خو ن پر وا نے محبت کو نبھا تے ہیں
اُسے پھر بے وفا کہنا عدالت میں نہیں اچھا
فراقِ شب میں کیوں مجھ پرخمارِوصل طاری ہے
کیا سو دا جد ا ئی کا محبت میں نہیں اچھا
نتیجہ عشق کا گلزارحسرت ہے دو عا لم میں
خدا نارا ض کرنا خلقِ طاعت میں نہیں اچھا
ازقلم✍: محمد گلزار (ولی)
دربھنگوی

0
22