زندگی !! بس گزار آئے ہیں
ہم سبھی کچھ تو ہار آئے ہیں
اتنی وحشت ہے زندگی میں کہ ہم
مرنے کو بے قرار آئے ہیں
عشق کے جاں نثار تھے ہم تو
عشق پر جاں نثار آئے ہیں
منزلیں عشق کی کہاں پر ہیں
وسوسے بے شمار آئے ہیں
شکر ہے موت آگئی حازم
بوجھ سارے اتار آئے ہیں
ریاض حازم

82