حال دل تجھ کو بتائیں کیسے
تجھ سے ہم خود کو بچائیں کیسے
کب سے تم ہم کو رلائے جاؤ
ہم یہ سب کو ہی بتائیں کیسے
سن کے تم ان سنی کردیتے ہو
سن سنا کے بھی سنائیں کیسے
گفتگو تم کبھی سنتے کب ہو
شاعری ہم بھی سنائیں کیسے
جستجو میں تری دم ٹوتے تو
تیرے بن سانسیں بچائیں کیسے
چار سو جو تری ہستی ہو تو
ایسے میں خود کو سجائیں کیسے
کہکشاں تو مرے جذبوں کی ہے
چھوڑ کے تجھ کو بھی جائیں کیسے

0
33