خبر جُدائی کی تو لگی تھی سبھی کے دِل پَر کِٹار بن کے |
جاں بَلَب تھے ہم تبھی ہاں مَسرور آگئے غم گُسار بن کے |
سنو تڑپتا سسکتا غم جو کہ حرفوں میں بھی ڈھلا تھا اب وہ |
ہماری بھی آنکھوں سے بہے جا رہا ہے دِل کا غُبار بن کے |
یا رب اسی دردِ و الم سے ہاں دِل پگھلتے رہیں ہمارے |
ہماری تو سنتا ہی رہے تا دعائیں ساری ہاں یار بن کے |
ہاں ضُعف میں بھی گرجنا پہلوا نوں اور شیروں کی طرح صا حب |
سکھایا ہے حضرتِ طا ہر نے ہی تو ہمیں بھی سا لا ر بن کے |
معلومات