گناہوں کے سبب عذاب ملتا ہے |
بھلائی کا مگر ثواب ملتا ہے |
نصیب اوج کا یہ باب ملتا ہے |
"صنم کے ملنے سے گلاب ملتا ہے" |
حشم خدم، نعم کرم کا ہو بھرم |
بشر وہ پھر بہ آب و تاب ملتا ہے |
مزاج عالی خود بخود بخیر ہوں |
قرین عقل سے جواب ملتا ہے |
فریب سے بچیں تلاش آب میں |
کہ صحرا میں کبھی سراب ملتا ہے |
لگی ہوئی ہو قوم پروری کی دھن |
تساہلی سے بس عتاب ملتا ہے |
فنا و بقا اسی میں ہوگی ناصؔر اب |
مٹیں گے تب تلک یہ خواب ملتا ہے |
معلومات