تجھ سے مل کے میری سوچیں سوگوار ہو گئیں |
مسکراہٹیں کیوں دکھ سے ہمکنار ہو گئیں |
مجھ میں تھیں جو خوبیاں وہ خامیوں میں ڈھل گئیں |
خامیاں جو تھیں مزید آشکار ہو گئیں |
راکشس کو نیند سے نجانے کیوں اٹھا دیا |
خواہشیں میری تمام داغدار ہو گئیں |
آنکھیں تر تھیں ہر گھڑی وہ حالتِ وضو میں تھیں |
خشک ہو کے آج کل گنہہ گار ہو گئیں |
صورتیں جو دیکھ کر یہ زندگی تھے جی رہے |
صورتیں وہ ہی تمام ناگوار ہو گئیں |
معلومات