دابّة الأرض نے اک حشر بپا رکھا ہے
جابجا شور قیامت کا مچا رکھا ہے
شہر کے شہر نے دستانے پہن رکھے ہیں
سب نے چہروں کو نقابوں سے چھپا رکھا ہے

0
115