محبت رہے گی رہے گی ہمیشہ
مری آنکھ سے یہ بہے گی ہمیشہ
یہ وعدہ ہے میرا تو خود سے اے جاناں
یہ جاں ظلم تیرے سہے گی ہمیشہ
وفاؤں پہ تیری اٹھیں گی جو باتیں
تُو دنیا سے پھر کیا کہے گی ہمیشہ
تری زندگی بھی گزرتی رہے گی
بس افسردہ سی تُو رہے گی ہمیشہ
کہ اُس کو ملے گا صلہ یہ ہمایوں
برا اس کو دنیا کہے گی ہمیشہ
ہمایوں

0
5