تمہیں کہا تھا نا لڑکی قریب مت آؤ |
اجاڑ دے گا یہ فتنہ قریب مت جاؤ |
تمیں جلا کے بھسم کر دیا نا چاہت نے |
تمیں کہا تھا نا اس کو قریب مت لاؤ |
یہ عشق ناگ ہے کچی عمر میں ڈستا ہے |
تمہیں کہا تھا نا الفت کے گیت مت گاؤ |
تمہیں ہی شوق تھا ہاتھوں پہ ہاتھ دھرنے کا |
تمہیں کہا تھا نا ہاتھوں میں نہ آگن تاؤ |
جو روتے روتے مجھے کوستی ہو دھیرے سے |
تمہیں کہا تھا نا اس عشق میں ہیں بس گھاؤ |
تمہیں کہا تھا نا یہ عشق وہ سمندر ہے |
کہ جس کی لہروں میں بچتی نہیں کوئی ناؤ |
تمہیں کہا تھا نا قسمت سے لوگ ملتے ہیں |
تمہیں کہا تھا نا چلتا نہیں یہاں داؤ |
خرید سکتی ہو مجھ کو خرید لو لیکن |
تمہیں کہا تھا نا اس عشق کا نہیں بھاؤ |
معلومات