ستمگر باز کیوں آئے، محبت مہرباں کیوں ہو؟
میں جس کے خواب دیکھوں ہوں، وہ میرا ارمغاں کیوں ہو؟
کہاں کا عشق ؟ کیسا درد ؟؟ کاہے آہ دل کو ہے
کِیا ہے عشق ہم نے جو تو اِس دل کو اماں کیوں ہو
تبہ ہو کر محبت میں نشاں ہم نے مٹایا ہے
تباہی دل پے جو آئے تو باقی پھر نشاں کیوں ہو
ہوئے رسوا محبت میں تو یہ غم دوست بن بیٹھا
ہُوا جب دوست غم اپنا تو دل یہ شادماں کیوں ہو
شکستہ دل شکستہ ہم شکستہ جان ہے تن ہے
یہ سب ہم نے کمایا ہےکسی سے اب نہاں کیوں ہو
اثر یہ عشق ہے اس میں سوا وحشت نہیں کچھ بھی
ہے جس بھی دل میں یہ بستا وہاں پھر گل سِتاں کیوں ہو۔

0
183