میرا اپنا ہے وہ، یُوں لگتا ہے |
حیراں ہوں میں ایسا، کیوں لگتا ہے |
دیتا ہے پھر زمانہ، کیوں تیری قسم |
باقی ہے کوئی رشتہ، یُوں لگتا ہے |
روہانسا انا شکن، جدائی پر ہے |
حالِ یاراں ہمیں، زُبوں لگتا ہے |
دم بھرنا محافل میں، آتا ہے سمجھ |
خلوت میں ہو وِرد تو، فُسوں لگتا ہے |
نیرنگیِ دُشمناں ہو، جاتی بے اثر |
مائل بہ کرم ہے، گردُوں لگتا ہے |
کیوں پال رہے ہو مِؔہر تم روگِ عشق |
یہ مسئلہ تو روز افزوں لگتا ہے |
ـــــ---------٭٭٭--------- |
معلومات