اگر آدمیت گوارا کرے
میں لکھ کر بتاؤں حقائق تمھیں
میں تم کو بتاؤں کہ معصوم کو
شتر دوڑ میں کیوں بھگایا کریں
خبر تجھ کو یہ بھی میں دیتا چلوں
کیوں اپنوں پہ ٹوکا چلایا کریں
اگر سن سکو تو میں یہ بھی کہوں
گداگر کے اندام ٹوٹے ہیں کیوں
چلو چھوڑو اتنا بتا دو کہ کیوں
وہ بنتِ حوا کو طوائف کہیں
اگر آدمیت گوارا کرے
مگر آدمیت کو پوچھیں ہی کیوں
ہمیں آدمیت ملے کب ملے

61