بی بی مریم کی تم سہیلی ہو
یعنی نا محرموں سے بچتی ہو
تم نہیں پڑھتی سارہ، ثروت کو
اس لیے خود کشی سے ڈرتی ہو
پیار میں پہلے کتنی شوخ تھیں تم
اب جو کرنا ہو کر گزرتی ہو؟
وہ تو آیاتِ دل سناتی تھی
تم تو بس زہر ہی اگلتی ہو
تم سے مل کر خدا بھی ملتا ہے
تم مجھے کوہِ طور لگتی ہو
یار اک بات تو بتاؤ مجھے
مجھ میں کیا ہے جو اتنا مرتی ہو
میں تمھیں دیکھتا تھا ساری رات
آگ کے سامنے پگھلتی ہو
نور شیر

0
55