کیا بتاؤں کیسے جیتا ہوں سوائے آپ کے
دل کے زخموں کو میں سیتا ہوں سوائے آپ کے
درد منزل ہوگی میری کیا پتہ تھا یہ مجھے
غم جدائی کا میں پیتا ہوں سوائے آپ کے
جو پڑھے مجھ کو وہ روئے غم کی ہوں میں داستاں
درد کی کوئی کویتا ہوں سوائے آپ کے
دن کا سورج سے جو رشتہ ہے وہ میرا آپ سے
نا تو بیتونگا نہ بیتا ہوں سوائے آپ کے
میرے زخموں پر کوئی طیب رکھیگا کیوں دوا
میں بھلا کس کا چہیتا ہوں سوائے آپ کے

0
64