آنکھ مستی میں نظارے کا بھرم رکھتی ہے |
سوچ ہستی میں ستارے کا بھرم رکھتی ہے |
جانے والے جو چھپانا ہے چھپا لے لیکن |
خوشبو کُرتی میں دلارے کا بھرم رکھتی ہے |
رنگ گالوں کا کسی سنگ نے کیا لال کیا |
لالی بستی میں اشارے کا بھرم رکھتی ہے |
جسم بولی تری روکے ہے کسی طوفاں کو |
تیری چنری جو سہارے کا بھرم رکھتی ہے |
معلومات