میرے دل کی سختیوں میں میں کہاں شامل رہا |
سخت جانی میں کمالِ دوستاں شامل رہا |
سنگ باری کا ہنر جو مجھ کو حاصل ہے ابھی |
محسنوں کا اس میں وہ طرزِ بیاں شامل رہا |
میں بیاں کیسے کروں یہ شرم آتی ہے مجھے |
لوٹنے میں مجھکو سارا کارواں شامل رہا |
کیا ستاروں کے جہاں سے دشمنی بھی تھی کوئی |
توڑنے میں مجھ کو کیوں یہ آسماں شامل رہا |
اب رقیبوں سے گلہ بھی میں کروں تو کیا کروں |
سازشیں کرنے میں تیرا بھی مکاں شامل رہا |
پا سکے ہو تم کہاں جو یہ ہمایوں راز تھا |
قہقہوں کے بھیس میں آہ و فغاں شامل رہا |
ہمایوں |
معلومات