کسی کی زندگی دشوار سے دشوار تر کرنا
سمجھنا پھر اِسے جنَّت میں اپنے نام گھر کرنا
یہ ضد کرنا کسی کو حق نہیں ، دین اپنا بتلائے
رضائے یار کی خواہش کے بدلے میں ، مگر کرنا
عجب منطق ہے یہ جس کو سمجھنا قدرے مشکل ہے
کہ ممکن ہی نہیں ، اُن پر دلائل کا اثر کرنا
بتائے گا وہ کیا گزرا نہیں جو ان مراحل سے
نہیں آساں کسی کو حالِ دل سے با خبر کرنا
ضروری تو نہیں یہ دل کسی پر آ ہی جائے گا
یہی سیکھا محبت ہو اگر تو ٹوٹ کر کرنا
“ وفاداری بشرطِ اُستواری اصلِ ایماں ہے “
تو جس کو چاہنا اُس سے وفا بھی عمر بھر کرنا
تُم ان کا حال دیکھو آزمائش روز ہے جن کی
حفاظت کر کے ایماں کی ، بصد مشکل بسر کرنا
کسی کے حکم کا ہے منتظر طارق علاج اب تو
دُعا پر منحصر ہو گا ، دواؤں کا اثر کرنا

0
70