تمہاری یاد مجھے در بدر ضروری ہے |
طویل راہ میں ذادِ سفر ضروری ہے |
سمجھ سکے وہ کسی چشم اشکباراں کو |
وفا کے داعی کو اتنا ہنر ضروری ہے |
اگرچہ کتنے ہی لوگوں سے آشنائی ہے |
وہ ایک شخص ہمیں خاص کر ضروری ہے |
امیرِ شہر نے دی ہیں پناہ گاہیں بھی |
غریبِ شہر کو پر اپنا گھر ضروری ہے |
ہے کس طرح کا تعلق جو بے شکایت ہے |
یہ ہاں وہ ناں یہ اگر وہ مگر ضروری ہے |
معلومات