تم کو اندازہ نہیں ہے آنکھ کی یلغار کا
اس سے بے شک کام لے لو جان_ جاں تلوار کا
اک سراپے سے ملے ہیں ساری شکلوں کےسراغ
مستطیلیں، زاویے اور دائرہ پرکار کا
تیرا آنچل دیکھ کر یہ اب تلک سکتے میں ہے
دیکھ کیسے منہ کھلا ہے سامنے دیوار کا
اے نگینے گر تری چمکار کا طالب ہوں میں
کیا بگڑتا ہے ترا یا پھر تری چمکار کا

118