| تم کو اندازہ نہیں ہے آنکھ کی یلغار کا |
| اس سے بے شک کام لے لو جان_ جاں تلوار کا |
| اک سراپے سے ملے ہیں ساری شکلوں کےسراغ |
| مستطیلیں، زاویے اور دائرہ پرکار کا |
| تیرا آنچل دیکھ کر یہ اب تلک سکتے میں ہے |
| دیکھ کیسے منہ کھلا ہے سامنے دیوار کا |
| اے نگینے گر تری چمکار کا طالب ہوں میں |
| کیا بگڑتا ہے ترا یا پھر تری چمکار کا |
معلومات