آتی کہاں تھی شاعری سیکھا دی اس نے
عادت ہی کہاں تھی عادت بنا دی اس نے
پیار محبت کرنا بھی سیکھا دی اس نے
بھیجے شعلوں کو پھر سے ہوا دی اس نے
بھٹکا ہوا تو تھا پہلے ہی راہ سے میں
دیکھتے دل کی بستی ہی جلا دی اس نے
مسکرا کر میں چھپا لیتا تھا اپنا غم
غم پینے کی عادت ہی بنا دی اس نے

0
71