تیری تصویر تک نہیں پہنچے |
اپنی تقدیر تک نہیں پہنچے |
دل محلے جو کرنے تھے آباد |
کبھی تعمیر تک نہیں پہنچے |
سینہ محسوس کر رہا ہے چبھن |
دل جگر تیر تک نہیں پہنچے |
راہِ مقتل میں مضمحل ہیں ہم |
تیری شمشیر تک نہیں پہنچے |
خواب در خواب دیکھتے ہی رہے |
کسی تعبیر تک نہیں پہنچے |
ہم بہت انتظار کرتے رہے |
آپ تاخیر تک نہیں پہنچے |
زندگی کرنا چاہتے تھے رقم |
لفظِ تحریر تک نہیں پہنچے |
دو کچھ ایسی دوا طبیب! مجھے |
کبھی تاثیر تک نہیں پہنچے |
جونؔ، تنہاؔ بھٹکتے پھرتے رہے |
غالبؔ و میرؔ تک نہیں پہنچے |
معلومات