| جذبات کو قرینۂ اظہار چاہئے |
| حسنِ بیان و خوبئ گفتار چاہئے |
| لیں آگئے ہیں آپ کے دربار میں غلام |
| پھر روشنی اے سیدِ انوار چاہیے |
| زادِ سفر سبھی نے بہم کر لیا مگر |
| اب قافلے کو قافلہ سالار چاہیے |
| دائم رواں ہیں زیست کے انجام کو سبھی |
| ہاں دیکھنے کو دیدۂ بیدار چاہئے |
| اب ہار اور جیت ہے اقدار کی شکست |
| طاقت کے ساتھ طاقتِ کردار چاہیے |
| اک عمر سے کھڑا ہوں کڑی دھوپ میں کہ کب |
| آ جائے جس کو سایۂ دیوار چاہیے |
معلومات