کبھی زندگی نما ایک گھڑی کی مسکراہٹ
کبھی نقشہِ وفا ایک گھڑی کی مسکراہٹ
کوئی بار بار گہرا کرے وہ حسین احساس
کہ خوشی کی ہے جگہ ایک گھڑی کی مسکراہٹ
وہ بہشت کی بھی قیمت پہ کبھی نہ دوں کسی کو
وہ سکوں بھری ادا ایک گھڑی کی مسکراہٹ
مرا اُس سے مسکراہٹ کا تبادلہ ہوا ہے
غمِ دل کی ہے دوا ایک گھڑی کی مسکراہٹ
مرے ذہن سے وہ اعجاز کہیں نکل نہ جائے
وہ کہ نعمتِ خدا ایک گھڑی کی مسکراہٹ

0
18