یہ ڈنکا حکمِ کن کا بھی، پیامِ مشفقانہ ہے
محبت ہے خدا کی یہ، اسی سے ہر فسانہ ہے
محبت رحمتِ عالم، محبت شاں جہانوں کی
محبت بربطِ دل کی، صداؤں کا خزانہ ہے
محبت سے ثمر پیارے، فضائے دہر میں سارے
یہ ہی ہے راگ ہستی کا، مبصر کل زمانہ ہے
متاعِ من ہے یہ ہمدم، اسی سے سوز ہے دل کا
اسی میں راز ہے جاں کا، اسی سے آنکھ بینا ہے
محبت دم امیں کا ہے، محبت مصطفیٰ کا دل
محبت ہیں خلیل اللہ، محبت لطفِ سینہ ہے
محبت فاتحِ عالم، سدا ہے زندگانی میں
جہاں دیکھو، جہاں بھر میں، محبت کا ترانہ ہے
رواں اس سے زماں سارے، محبت جانِ ہستی ہے
محبت دیکھ مولا کی، نبی سے والہانہ ہے
ثنا جن کی وہاں جاری، جہاں حمدِ خدا باری
حبیبِ رب، محمد ہیں، محبت یہ یگانہ ہے
نہاں عشقِ نبی سرور، خلق کے پیارے گیتوں میں
اُنہی سے خلقِ خالق کا، رواں ہر کارخانہ ہے
وہ ہی ہیں رونقِ گلشن، اُنہی سے انجمن تاباں
حسیں اُن سے چمن سارے، سجا اُن کا گھرانہ ہے
سدا محمود تم بھیجو، درود، اُن پر محبت سے
رہے گی راس جو دائم، نفس تو ہر بے گانہ ہے

19