کچھ منافق ملے یار مجھ کو
زندگی سے جو بیزار مجھ کو
چھوڑ کر چل پڑے مشکلوں میں
کہہ کے وہ آج بیکار مجھ کو
خامشی سے گزر وہ گئے ہیں
تھے بلاتے جو سرکار مجھ کو
جان تھی وار دی جس پہ آخر
چاند چہرہ گیا مار مجھ کو
رشتے تو سب بدل سے گئے ہیں
اب بھروسہ نہیں یار مجھ کو
قبر پر رات رونے لگی جب
دفن کر کے چلے یار مجھ کو
سناورعباس
فاعِلن فاعِلن فاعِلن فِع

0
140