رکھا گیا خیال کو نازک ترین سا |
لیکن غزل میں شدت جذبات دی گئی |
ہر فتح تیرے واسطے حاصل ہوئی مجھے |
پھر تیرے نام پر ہی مجھے مات دی گئی |
اتنا روا تو عشق کو رکھتی ہے عقل بھی |
اتنی تو دین میں بھی مساوات دی گئی |
دنیا مرے خیال کی ہاتھوں سے چھین کر |
ورثے میں مجھ کو عظمت سادات دی گئی |
معلومات