‏تب ہی ممکن نہ تھی وفا شاید
بیچ میں آ گئی انا شاید
وہ بھی مل کر نہیں گیا شاید
میں نے بھی دی نہیں صدا شاید
وہ جو عہدِنباہ تھا ہم میں
آپ کو یاد نا رہا شاید
اب تلک مجھ کو ایسا لگتا ہے
دے رہا ہے کوئی صدا شاید
میں نے پوچھا کہ جانتے ہو مجھے
اس نے کچھ سوچ کر کہا، شاید
‏‏جاؤ کچھ دن بچھڑ کے جی لو تم
کر سکو کوئی فیصلہ شاید
مسکرائی نہیں ہیں تیرے بعد
درد آنکھوں سے جڑ گیا شاید
کوئی بھی شور اب نہیں اٹھتا
تو بھی دل سے نکل گیا شاید

0
67