خودی اپنی دبانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
یونہی سر کو جھکانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
جنہیں سو بار پرکھا ہو جنہیں سو بار جانچا ہو
انہیں پھر آزمانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
بھلے کچھ لاٹ مدھم ہے مگر رستہ تو روشن ہے؟
دِیئے ننھے بجھانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
صدائیں جب بلائیں تو بھلا کر رنجشیں چل دو
بلاووں پر نا جانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
پھر ایسا دور آتا ہےجب انساں ٹوٹ جاتا ہے
امنگوں کو چھپانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
کسی بے مہر کے آگے نا اشکوں کو بہاؤ تم
یہ موتی یوں لٹانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے
پھر ان کی لو میں اے عاصم پگھلتی ہیں مرادیں بھی
بجھی شمعیں جلانے سے بڑا نقصان ہوتا ہے

34