یقیں گم ہو چکا ہم سے گماں محفوظ رکھا ہے |
خیال و خواب سا رنگیں جہاں محفوظ رکھا ہے |
ہوا مسمار سب لیکن جہاں تم گھر بناتے تھے |
وہ دل کا ایک ٹکڑا جان جاں محفوظ رکھا ہے |
شکستہ ہو چکے جل بجھ چکے تاریخ شاہد ہے |
فضاؤں میں مگر اب تک دھواں محفوظ رکھا ہے |
زمیں پر جو بھی ممکن تھا وہ سب کچھ کر لیا یا رب |
ہے ہم سے دور تیرا آسماں محفوظ رکھا ہے |
نہیں ممکن مگر یوں بھی ہوا دل کے سمندر میں |
ہوئی غرقاب کشتی بادباں محفوظ رکھا ہے۔۔۔۔ |
معلومات