فروعی مسائل میں الجھے ہوئے ہیں
برے ہیں رذائل میں الجھے ہوئے ہیں
مرا ہے قبیلہ بھی افضل تیرے سے
انھی ہی فضائل میں الجھے ہوئے ہیں
ہے خصلت ہماری بھی اعلی سبھی سے
انھی ہی خصائل میں الجھے ہوئے ہیں
زمانہ ستاروں سے آگے کھڑا ہے
ادھر ہم حمائل میں الجھے ہوئے ہیں
نتائج نکالے ہیں اقوام عالم
مگر ہم دلائل میں الجھے ہوئے ہیں
رقیبوں نے عقلوں پہ قبضے کیے ہیں
ادھر ہم تو پائل میں الجھے ہوئے ہیں
GMKHAN

0
48