| وہ سبز گنبد و مینار رحمتوں کی پھوار |
| مرے حضور کا دربار رحمتوں کی پھوار |
| دل و دماغ کو چھوتی ہے روضے کی ٹھنڈک |
| برس رہی ہے لگاتار رحمتوں کی پھوار |
| جہاں بھی دیکھو گے پاؤ گے روشنی کا ظہور |
| وہاں تو ہے در و دیوار رحمتوں کی پھوار |
| تمام عمر کے صدمات بھول جاتے ہیں |
| کہ کچھ یوں کرتی ہے سرشار رحمتوں کی پھوار |
| ہماری تو کوئی اوقات ہی نہیں ہے کلیم |
| یہ ہم پہ کرتے ہیں سرکار رحمتوں کی پھوار |
معلومات