رونق جہانِ کن ہے رحمت حبیب کی
اور گردوں کی ہے مستی چاہت حبیب کی
دارین بھی حسیں ہیں حسنِ جہان سے
ہے آرزو دہر کی رویت حبیب کی
الطافِ مصطفیٰ سے ہے شاد زندگی
ہر باغ کی ہے نکہت الفت حبیب کی
ان پر درود آتے خالق کے ہیں سدا
شامل درود میں ہے عترت حبیب کی
کس کی تھے بزم میں وہ اس لا مکان میں
ہے فہم سے ورا یہ قربت حبیب کی
جس دان سے ہے رونق ہستی کے باب میں
لولاک سے ہے یہ بھی برکت حبیب کی
محمود وہ دنیٰ جو مہماں نواز تھا
وہ بھی بیاں ہے کرتا رفعت حبیب کی

30