خدا کے محبوب خلق کے دستگیر کا ہے |
یہ دن ہمارے کریم لجپال پیرؓ کا ہے |
ہُوے ہیں شامل بشر بھی نوری ملائکہ بھی |
کہ عرسِ پاک آج شاہِ گردوں سَریر کا ہے |
صدائیں آتی ہیں چاروں جانب سے مرحبا کی |
کہ جشنِ رحمت شہِ زمنؐ کے سَفیر کا ہے |
ضرور اہلِ صَفا بھی تشریف لائے ہیں آج |
کہ دیکھیے عرسِ پاک غوثِ کبیرؓ کا ہے |
وہ بندہ ہاتھ اپنا غوثِ اعظمؓ کے ہاتھ میں دے |
کہ جس کے بھی دل میں خوف منکر نکیر کا ہے |
بصارتِ دل سے غنیتہ الطالبین پڑھیں |
کلام یہ رہنمائے روشن ضمیر کا ہے |
یوں منکشف ہونگے تم پہ واحدانیت کے اسرار |
جُھکاؤ سر اپنا در یہ پیرانِ پیرؓ کا ہے |
خدا کا ہے شکر غوثؓ کا ہے غلام شاہدؔ |
جہاں میں دشمن نہ کوئی اب اِس فقیر کا ہے |
معلومات