| ویسے محفل میں کچھ لوگ ہنستے بہت |
| کیسے تنہائی میں وہ ہی روتے بہت |
| ہجر کے دن کا انداز تو دیکھئے |
| آپ تنہا بہت ہم اکیلے بہت |
| اب اٹھانے قدم پھونک کر ہیں ہمیں |
| کھائے تھے جو یہاں مکر و دھوکے بہت |
| احتیاطی تدابیر ہوں لازمی |
| راہوں میں رہتے اکثر ہیں روڑے بہت |
| گر تھی آسودگی زندگی میں کبھی |
| درد و غم کے بڑھےکیوں تھے ریلے بہت |
| عید کا دن بھی پردیس میں بیتا جب |
| یاد کر اپنوں کو تب وہ روئے بہت |
| کیسا بچپن بھی ناصؔر تھا گزرا تبھی |
| مدرسہ میں کھو کھو ہم تو کھیلے بہت |
معلومات