ہر بات سے عیاں ہے صداقت حسین کی
گر دیکھنا ہے دیکھو لیاقت حسین کی
کہتے ہیں جو یزید کی غلطی نہیں کوئی
مہنگی پڑے گی تم کو عداوت حسین کی
گستاخ نا ہجار وہ بیکار شخص تھا
اعلی تھی حق پرست تھی بیعت حسین کی
تاریخ پڑھ کے دیکھ وہ کیسا لعین تھا
اور دیکھنا پھر اعلی شرافت حسین کی
لگتا ہے تم کو پیارا وہ تو سوچ لو یہ تم
سردار ہیں اہل جناں جنت حسین کی
بے شک حسین ورد ہے حق والوں کا سنو
گونجی ہے دو جہاں میں یہ نوبت حسین کی
قوت و اختیار کے ہوتے ہوئے جاں دی
ہے منفرد جہاں میں شہادت حسین کی
ذیشان کر سکے نہ کوئی ہمسری حسین
دیکھو ہے کتنی اولی نجابت حسین کی

126