سن تو ذرا کرم کی آواز آ رہی ہے
روٹھے ہوئے صنم کی آواز آ رہی ہے
تم کیوں نہ آئے ملنے ہم کو صنم منانے
پیاری سی چشمِ نم کی آواز آ رہی ہے
فرقت تو ہوگی لمبی اب منتظر رہو تم
پھر سے نئے الم کی آواز آ رہی ہے
ہمت کرو بڑھو تم کوشش سے نا تھکو تم
بکھرے ہوئے بھرم کی آواز آ رہی ہے
آئے ہو دور سے تم بیٹھو ذرا سا سکوں سے
دم لے لو بھائی دم کی آواز آ رہی ہے
سب کچھ غلط کیا پر احساس ہی نہیں ہے
اندر سے تیرے ہم کی آواز آ رہی ہے
اردو کا پیار طیب تجھ کو نکھار دیگا
سن لے ترے قلم کی آواز آ رہی ہے

76