اک ہجومِ بے کراں کے درمیاں ہے زندگی
اللہ کی رحمت سے پھر بھی مہرباں ہے زندگی
خار ہیں گرچہ بہت پھولوں کی ہر اک شاخ پر
کم سہی پھولوں کے دم سے گلستاں ہے زندگی
شُکر ہے لازم بہت ہر سانس میں اللہ کا
عالمِ ناسوت میں ہر دم رواں ہے زندگی
راستہ چننا سدا تم زندگی میں خیر کا
آسرا اس کا نہ ہو تو بے اماں ہے زندگی
ہے تغیر کے سبب برکت جہاں میں ہر طرف
بالیقیں عالم میں اس سے جاوداں ہے زندگی
ان گنت نعمت ہو تم ہی سب گھرانے کے لیے
اک تمہارے دم سے ہی تاب و تواں ہے زندگی
دل کی تسکیں کا سبب بھی بس تمہاری دید ہے
تم ہو سب کی زندگی اور جانِ جاں ہے زندگی
ہے دعا میری یہی اسرار بھی تم پر کھُلیں
گر کھُلیں تو سود ہے ورنہ زیاں ہے زندگی
نورِ چشم و نورِ دل دل کی دعاؤں کے طفیل
اللہ کی رحمت سے تیری ضوفشاں ہے زندگی

0
11