چھپ کہ دنیا سے آہ بھرتے ہیں
رات دن تجھ کو یاد کرتے ہیں
کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
ہم تری سادگی پہ مرتے ہیں
کوئی اپنا یہاں عزیز نہیں
کس کی خاطر جہاں سے لڑتے ہیں
یاد آئیں جو وصل کے لمحے
بن کہ موتی یہ اشک جھڑتے ہیں
ہجر کے بعد بھی ہم اے حارث
ہے غنیمت کلام کرتے ہیں
راجہ حارث دھنیال

0
100