مجھے اپنے خوابوں کی زینت بنا لے
مجھے اپنی آغوش میں تو چھپا لے
کہ کانٹوں کو کر کے یوں میرے حوالے
گل و رنگ مجھ سے تو سارے اٹھا لے
جو خوابوں کی دنیا میں رہتے ہوئے تو
نئی یہ تو تسکینِ بادِ صبا لے
نظر مجھ کو تیرے سوا کچھ نہ آئے
تُو میرے جنوں کو کچھ ایسے بڑھا لے
ٹُو خود کو بھی کر دے یوں میرے حوالے
محبت مری بھی تو دل میں بسا لے
جو مجھ کو ہی دیکھے تو مجھ کو ہی سوچے
کہ دنیا سے ساری نظر تو ہٹا لے
خدا تجھ کو دے گا صلہ بھی تو اس کا
مرے دل میں بسنے کی نیکی کما لے
غموں کو تُو اپنے بھی ترتیب دے کر
مرے دل کے خانوں میں اس کو سجا لے
سبھی داغ اپنے تُو مجھ کو دکھا کر
محبت مری کو تو دل سے لگا لے
کہ تسکین تیری ہمایوں یہی ہے
کچھ اس کی تو سن لے کچھ اپنی سنا لے
ہمایوں

0
12