زہر کی خوشبو اگر مخلوط ہے مشکِ ختن میں |
رہ گیا پھر کیا اے آہو ! اب ترے کوہ و دمن میں |
ایک بجلی سارے گلشن کو فنا کر دیتی ہے |
کیاسےکیاہوجاتا ہے پیارے! یہاں چشمِ زدن میں |
ایسا بھی ہوتا ہے صاحب ! زندگانی میں کبھی |
بےوطن ہوتےہیں انساں اپنے شہر،اپنے وطن میں |
کیوں اسے بے گھر کیا اے باغباں!تو ہی بتا |
ایک ہی بلبل تو نالاں تھا ترے پورے چمن میں |
اے دلِ بےتاب ! تجھ پر کس قدر دشوار تھا |
ایک لمحہ،اک صدی تھاجب تلک توتھاگھٹن میں |
سوختہ دل ،آہ وحسرت ،آنکھ میں آنسولیے |
ایک مجرم بیٹھتاہےسب سے پیچھےانجمن میں |
ایک دل جُو ، کہہ رہا ہے صبر رکھیے شاہؔ جی ! |
کیا یہ کم ہے آپ ہی مقبول ہیں اہلِ سخن میں |
معلومات