زہر کی خوشبو اگر مخلوط ہے مشکِ ختن میں
رہ گیا پھر کیا اے آہو ! اب ترے کوہ و دمن میں
ایک بجلی سارے گلشن کو فنا کر دیتی ہے
کیاسےکیاہوجاتا ہے پیارے! یہاں چشمِ زدن میں
ایسا بھی ہوتا ہے صاحب ! زندگانی میں کبھی
بےوطن ہوتےہیں انساں اپنے شہر،اپنے وطن میں
کیوں اسے بے گھر کیا اے باغباں!تو ہی بتا
ایک ہی بلبل تو نالاں تھا ترے پورے چمن میں
اے دلِ بےتاب ! تجھ پر کس قدر دشوار تھا
ایک لمحہ،اک صدی تھاجب تلک توتھاگھٹن میں
سوختہ دل ،آہ وحسرت ،آنکھ میں آنسولیے
ایک مجرم بیٹھتاہےسب سے پیچھےانجمن میں
ایک دل جُو ، کہہ رہا ہے صبر رکھیے شاہؔ جی !
کیا یہ کم ہے آپ ہی مقبول ہیں اہلِ سخن میں

1
66
؀ایک مجرمؔ انجمن میں ؀

ایک شخص جو اپنی قوم کی بھلائی چاہتا ہو اور اس کی قوم اس کی صرف ایک غلطی پر اسے اس بات پر مجبور کرے کہ وہ اپنے وطن اپنے چمن اور اپنی انجمن سے نکل جاۓ اس شخص کی کیا کیفیت ہوگی اس کا اندازہ آپ اس سے لگائیں کہ اصلِ کائنات صلی اللّٰه علیہ وسلم راہ میں کھڑے دل میں حسرت ، آنکھوں میں آنسو اور لبوں پر شکوہ لیے یہ کہہ رہے ہیں کہ کہ اے مکہ ! تو مجھے بہت محبوب ہے اگر مری قوم مجھے نہ نکالتی تو میں کبھی بھی تجھے چھوڑ کر نہ جاتا ۔