بدلے ہیں کئی رنگ فضاؤں نے ترے بعد
اک بار تری یاد کا منظر نہیں بدلا
کرتے ہیں تجھے یاد فغاؤں میں یہ نالے
کجھ ایسے ہی بکھرا ہوا ہے گھر کا فسانہ

2442