جدھر بھی کوئی دیکھے شاہی ہے تیری |
تو خالق سبھی کا خدائی ہے تیری |
چلاتا ہے ٹھنڈی ہوائیں فضائیں |
چمن کے گلوں میں ہیں تیری ادائیں |
پرندوں کے نغموں میں تیری ہیں باتیں |
ہیں دن بھی یہ تیرے تیری یہ راتیں |
ہے قدرت تری اس فضا میں ہوا میں |
ستاروں کی ٹم ٹم قمر کی ضیا میں |
یہ سردی یہ گرمی یہ موسم پیارے |
یہ بادل یہ رم جھم ترے ہیں نظارے |
ترے حکم کے دائرے ہی کے اندر |
یہ چشمے یہ ندیاں یہ ساگر سمندر |
ترے راز ٗ حکمت کو جانا ہے کس نے |
تری شان ٗ عظمت کو جانا ہے کس نے |
سمندر کا پانی جو ہو گر سیاہی |
قلم لکھ نہیں سکتی تیری بڑھائی |
چھپاتا ہے عیبوں کو ستار تو ہے |
مٹاتا ہے عصیاں کو غفار تو ہے |
معلومات