سیاسی کرشمے عجب گل کھلائیں
پرندے انھیں کے سبھی چہچہایئں
چمن میں ہے رونق انھیں بلبلوں سے
قصیدے وڈیروں کے جو گنگنائیں
وفادار ہیں جو سیاسی گھروں کے
وہی مسندوں کے مزے بھی اٹھائیں
نہ انصاف کوئی نہ منصف یہاں ہے
یہی ہم کو سارے ہی پھر پھر بتائیں
قصور اس میں کوئی کہاں ہے کسی کا
ہمارے ہی اپنے ہمیں تو ستائیں
کبھی تھے جو چلتے ہمیشہ ہی سیدھے
ہمیں الٹا رستہ وہی تو دکھایئں
نہیں جن کو قسمت کا اپنی پتہ ہے
وہ قسمت ہماری ہی ہم کو بتائیں
GMKHAN

14