اصلاح روح کی ہو، مددگار مدرسہ
دُوری ہو گر مِٹا سکے، معمار مدرسہ
علماءِ عصر داد کے سارے دُلارے ہوں
"علم و عمل کی حرص کا ہے دار مدرسہ"
مولا سے لَو لگے گی دلوں کے مکاں مکاں
سدھرے گا ہر کسی کا سَو کردار مدرسہ
واں کوئی راہ سے ہو رُوگرداں مگر کہاں
کہلائے اس طرح وہ ہے سالار مدرسہ
سالک کے ہو کلام سے ناصؔر لگاؤ ہی
دورِ رواں کی اک کھری للکار مدرسہ

0
69