جو لڑکھڑا کے سنبھلتا کبھی رہا ہے جناب
مقامِ خاص اُسی کو ہی تو ملا ہے جناب
مزید صرفِ نظر آپ ہم سے اب نہ کریں
"ہمارے صبر کا پیمانہ بھر چکا ہے جناب"
منافرت کے قفس میں کیوں لوگ پھنستے ہیں
شکم کی آگ نے مجبور کر دیا ہے جناب
کہیں مبالغہ آرائی تو نکیر بھی ہے
تضاد بھی ہے، تقابل بھی کچھ ہوا ہے جناب
مزاج حضرتِ انسان کا نہ پوچھئے گا
نہیں ہو روپیہ پیسہ تو پھر خفا ہے جناب
خمار زندگی میں چھانے سے یہاں ناصؔر
سُرُور اور تعیش میں مبتلا ہے جناب

0
56