| کوئی بےکار سی فائل نہیں ہیں |
| سو تیری راہ میں حائل نہیں ہیں |
| ارے یہ سنگ پھر مرمر کہاں پر |
| اگر اُس صحن کی ٹائل نہیں ہیں |
| ہمارے پھول کا یہ معجزہ ہے |
| کہ ہم بندوق کے قائل نہیں ہیں |
| مسلسل وار ہیں پر ہم یہاں پر |
| بڑے چالاک ہیں گھائل نہیں ہیں |
| سو پھر کس کام کے وہ فون نمبر |
| جو تیرے ہاتھ سے ڈائل نہیں ہیں |
معلومات