کوئی بےکار سی فائل نہیں ہیں
سو تیری راہ میں حائل نہیں ہیں
ارے یہ سنگ پھر مرمر کہاں پر
اگر اُس صحن کی ٹائل نہیں ہیں
ہمارے پھول کا یہ معجزہ ہے
کہ ہم بندوق کے قائل نہیں ہیں
مسلسل وار ہیں پر ہم یہاں پر
بڑے چالاک ہیں گھائل نہیں ہیں
سو پھر کس کام کے وہ فون نمبر
جو تیرے ہاتھ سے ڈائل نہیں ہیں

141