میں سو رہا ہوں مجھے کیوں جگاتے ہو |
میں نشے میں ہوں مجھے کیوں ستاتے ہو |
مجھے بے جان اک لاشہ بنا دیا |
اے قاتلو تو مجھے کیوں جلاتے ہو |
اب ایوا نوں میں تو مردے بستے ہیں |
پھِر ان کی راہ مجھے کیوں دکھاتے ہو |
جی جس کی منزل تو بس تباہی ہے |
وہ راستہ ہی مجھے کیوں دکھاتے ہو |
ہاں جس سے کچھ بھی نہ ملا ہے تُجھ کو شیخ |
وہ داستاں ہی مجھے کیوں سناتے ہو |
معلومات