کر گیا وقت یہ کرم کیسے
لوٹ کر آگئے ہو تم کیسے
رشتہ تو توڑ کر گئے تھے تم
ہوگئے اب بتا ندم کیسے
کیا ہُوا ہے تپاک کو تیرے
ٹوٹا مغرور یہ مَنم کیسے
اے مرے اعتبار کے قاتل
آگئی اب تجھے شَرَم کیسے
میں کروں بھی معاف گر تم کو
بھولے گا دِل تِرے ستم کیسے
میرا جوبن تُو نے جلا ڈالا
درد تیرا کروں میں کم کیسے
چھوڑ زیدؔی معاف کر اس کو
تم بھی لے بیٹھے گفتِ غم کیسے

0
46